سنو اے پتھر
کی گڑیا
سنو اے پتھر کی گڑیا
سنو اے زہر کی پُڑیا
تمہیں اس دور کے اندر
اک مجنوں ملا تھا ناں؟
اک رانجھا ملا تھا ناں؟
قدم دو چار ہی چل کے
اسے پھر کھو دیا تم نے؟
تیری خوش بختی پر صدقے
کہ ہوس کی بھوکی دنیا میں
تم نے مجنوں کو پایا تھا
تیری بدبختی پر ہائے
کہ تم نے کھو دیا اس کو
ازقلم: اطہر طاہر
ھارون آباد
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں