آنکھیں ہی نکال کر لے گیا

اک پل میں راکھ ہوگیا
جو صدیوں کا سرمایہ تھا

آنکھیں ہی نکال کر لے گیا

وہ جو آنسو پونچھنے آیا تھا 

 

ازقلم: محمد اطہر طاہر

ھارون آباد

 


تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس