میری چندا لوٹ
کے آؤ ناں
میری چندا لوٹ کے آؤ
ناں
میرے سوئے درد جگاؤ ناں
وہ تلخ لفظوں کے تیر سے
پھر سے مجھ پر چلاؤ ناں
جذبوں پر ہے اوس پڑی
سکوت بدن پہ چھا رہا ہے
دل میں ٹھندک سی ہورہی ہے
تم پھر سے آگ لگاؤ ناں
خوشیوں سے مایوس ہیں ہم
زخموں سے مانوس ہیں ہم
اک عمر ہوئی مدہوش ہیں ہم
ہمیں پھر سے ہوش میں لاؤ ناں
میری چندا لوٹ کے آؤ ناں
ازقلم: محمد اطہر طاہر
ھارون آباد
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں