ہم اتنے سستے
نہیں
بتایا تو تھا کہ ہم
اتنے سستے نہیں
جھوٹے دلوں میں ہم بستے نہیں
من ہُوا آگئے من ہُوا چل دیے
ہم گلیاں نہیں ہم رستے نہیں
ہماری فطرت میں شامل ایثار ہے
کسی کو اپنا بنا کے ہم ڈستے نہیں
لٹا دیں بہاریں زندگی بھر کی ہم
پھول پتیاں نہیں گلدستے نہیں
بے رُخی تمہاری مبارک تمہیں
ہماری خودی کے دام سستے نہیں
تیری منت سماجت کریں کس طرح
جگر خستے نہیں انا شکستے نہیں
ازقلم: محمد اطہر طاہر
ھارون آباد
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں