محبت سے دہشت کھانے
والو
محبت
سے دہشت کھانے والو
وعدے قسمیں بھلانے والو
مبتلائے فریبِ ہستی میں
خود پر اِترانے والے لوگو
بزدل و بدگمان لوگو
درندہ صفت حیوان لوگو
بھلے فلک تک اُڑان بھر لو
جسم میں جھوٹی جان بھر لو
اداس چہروں پر مسکان بھر لو
مگر حقیقت نہ چھپ سکے گی
کہ محبت نہ مٹ سکے گی
ہم کو سونے سے خاک کر کے
ملو گے تم بھی خاک میں ہی
ازقلم:
محمد اطہر طاہر
ھارون
آباد
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں