جو ہوسکے تو لوٹ آ
اَنا یہ کہتی ہے اُن سے کہہ دو
دل ہمارا سنبھل چکا ہے
وقت ہمارا بدل چکا ہے
کہیں تم واپس نہ لوٹ آنا
دل یہ کہتا ہے ان سے کہہ دو
ابھی وقت ہے جو ٹلا نہیں
پتّہ تک بھی ہِلا نہیں
میری چاہتوں کا سلسلہ
اُسی جگہ پر ہے رکا ہوا
جو ہوسکے تو لوٹ آ
جو ہوسکے تو لوٹ آ
ازقلم:
محمد اطہر طاہر
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں