مر مر کے پھر بھی مر رہا ہے اپنے ہی زہر میں
رسی کی طرح جل کر بھی بل نہ گئے ظالم کے
مر مر کے پھر بھی مر رہا ہے اپنے ہی زہر میں
دل میرا اُسی کا گھر تھا جلایا ہے اپنے ہاتھوں
سلگ سلگ کے جل رہا ہے وہ اپنے ہی قہر میں
ازقلم:
محمد اطہر طاہر
مر مر کے پھر بھی مر رہا ہے اپنے ہی زہر میں
دل میرا اُسی کا گھر تھا جلایا ہے اپنے ہاتھوں
سلگ سلگ کے جل رہا ہے وہ اپنے ہی قہر میں
ازقلم:
محمد اطہر طاہر
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں