وہی اک عید کا دن تھا
تم کو یاد ہے جاناں؟
کہ وہ عید کا دن تھا
بھری امید کا دن تھا
وہ تیری دید کا دن تھا
میں تیرے پاس آیا تھا
گلے تجھکو لگایا تھا
میری زندگی میں بس
وہی اک عید کا دن تھا
ورنہ زندگی بھر میں
نہ پہلے عید آئی تھی
نہ اس کے بعد آئی ہے
ازقلم:
محمد اطہر طاہر
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں