مجھے تیری محبت میں محبت ہی نہیں لگتی
فقط اک بوجھ لگتی ہے, اک تجارت لگتی ہے, 
میری تم واقف ہی کب ہو ؟
چلو تم کو بتاتے ہیں
تیری دنیا دکھاتے ہیں
تیرے جیسی حسینائیں میرے قدموں پہ چلتی ہیں, 
میرے ناز اٹھاتی ہیں, میری راہیں سجاتی ہیں,
کہیں اک پَل جو ٹھہروں تو
یوں پھسلتی آتی ہیں جیسے پھول پر تتلیاں منڈلاتی ہیں,
لہجوں میں نزاکت, لفظوں میں چاہت
ہونٹوں پہ خواہش کی پیاس لے کر
آنکھوں میں محبت کی آس لے کر
یوں لپکتی آتی ہیں
جیسے بلبلیں گلشن میں چہچہاتی ہیں
کبھی نظریں اٹھاؤں تو
یوں مچلتی ہیں جیسے 
خوشیاں مل گئی ہوں دونوں جہانوں کی
کبھی نظریں جھکاؤں تو
یوں مرجھا سی جاتی ہیں جیسے
کہ دنیا چھن گئی ان کی, پیاسی ہیں زمانوں کی,
مگر... یہ کیسے زعم میں ہو تم؟
یہ کیسا وہم ہے تم کو؟


تخلیق: محمد اطہر طاہر
Haroonabad

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس