تمہی وہ اک مسیحا ہو تمہی وہ اک مسیحا ہو جو میرے دل کی دھڑکن کو ذرا ترتیب دیتے ہو میں جب بھی ٹوٹ جاتا ہوں تو تیرا مرہمی لہجہ مجھے پھر جوڑ دیتا ہے تیرا چہرہ تیری صورت شفاءِ دردِ دل بن کر میرے رِستے زخموں پر یوں شبنم گراتی ہے جیسے روح لوٹ آتی ہے تحریر: محمد اطہر طاہر
اشاعتیں
- لنک حاصل کریں
- X
- ای میل
- دیگر ایپس
اک اجنبی دلربا ہوا مجھے چوم کر مجھے تھام کر وہ اس ادا سے فدا ہوا وہ اجنبی دلربا ہوا میری رنجشیں میری شدتیں اُسی ایک پل میں ہَوا ہُوئیں میری تشنگی کو مٹا گیا وہ اس ادا سے فدا ہوا وہ اجنبی دلربا ہوا اس کی نگاہِ لطف سے یہ کیسا جادو بکھر گیا میں گمنام سا شخص تھا میں ہر زباں سے ادا ہوا وہ اس ادا سے فدا ہوا وہ اجنبی دلربا ہوا ازقلم: محمد اطہر طاہر ھارون آباد